غذر کی وادی یاسین سے تعلق رکھنے والے نوجوان لکھاری اور ایڈونچر ٹورازم سے وابستہ شخصیت، کریم شاہ نزاری آج اچانک حرکتِ قلب بند ہونے کے باعث ابدی نیند سو گئے۔ ان کی رحلت کی خبر سنتے ہی ہر آنکھ اشکبار ہوگئی کہ "بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا”۔
اگرچہ ان سے کبھی بالمشافہ ملاقات کا موقع نصیب نہ ہوا، تاہم سوشل میڈیا کے ذریعے ان کی سرگرمیوں، سیاحت و ثقافت کے فروغ کے لیے کی جانے والی کوششوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں پر ان کے بصیرت افروز تبصروں سے ہمیشہ لطف اندوز ہوتا رہا۔
ان کی خوبصورت تصاویر اور پراثر تحریروں سے کئی برسوں سے واقفیت تھی، لیکن رواں سال جب غذر کے راوشون کے مقام پر تباہ کن سیلاب آیا تو اس کے بعد کریم شاہ نزاری نے تسلسل کے ساتھ غذر، یاسین اور کبھی کبھار ہندو راج کے دوسری سمت واقع یارخون کی موسمی صورتِ حال اور ماحولیاتی تغیرات پر اپنی آراء پیش کیں، جو نہایت فکر انگیز اور چشم کشا تھیں۔
کریم شاہ نزاری کی اچانک رحلت کی خبر سن کر سبھی سکتے میں آگئے۔ ان کی وفات نہ صرف وادی یاسین بلکہ پورے غذر اور بالائی چترال کے تناظر میں ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔
جواب دیں