Connect with us

سیاحت

عید کے فورا بعد ہنزہ میں سیاحوں کا رش بڑھ گیا

ضلعی انتظامیہ متحرک سیاحوں کو سہولیات مہیا کرنے اور انتظامات کی نگرانی کے لیے ڈپٹی کمشنر ہنزہ سید علی اصغر ،اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ ڈاکٹر انس اور مجسٹریرٹ فرمان کریم کا رات گئے تک ضلع کے مختلف سیاحتی مقامات میں انتظامات سہولیات کا معائینہ۔ ہوٹلوں اور گیسٹ ہاوسوں میں نرخ ناموں کا جائزہ

Published

on

Pakistani tourists in Hunza Valley

ہنزہ (اسلم شاہ ، رحیم امان ) ضلعی انتظامیہ متحرک سیاحوں کو سہولیات مہیا کرنے اور انتظامات کی نگرانی کے لیے ڈپٹی کمشنر ہنزہ سید علی اصغر ،اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ ڈاکٹر انس اور مجسٹریرٹ فرمان کریم کا رات گئے تک ضلع کے مختلف سیاحتی مقامات میں انتظامات سہولیات کا معائینہ۔ ہوٹلوں اور گیسٹ ہاوسوں میں نرخ ناموں کا جائزہ۔

تفصیلات کے مطابق ہنزہ میں سیاحتی سیزن شروع ہوتے ہی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد نے ضلع ہنزہ کا رخ کیا ہے ایسے حالات سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے ، سیکورٹی کے انتظامات کو بہتر کرنے سمیت دیگر اہم کاموں کا جائزہ لینے کے لیے چھٹی کے دن بھی ضلعی انتظامیہ مصروف عمل رہی۔

DC Hunza District

ڈی سی ہنزہ کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ رات گئے تک ہنزہ کے اہم سیاحتی مقامات عطا آباد جھیل، دویکر ، کریم آباد اور ناصر آباد کا دورہ کیا ، اس دوران سیکورٹی ، ریٹ لسٹ اور پارکنگ کے علاوہ دیگر انتظامات کا جائزہ لیتے رہے جبکہ ضلعی پولیس اور لیویز فورس سیکورٹی اور ٹریفک کے انتظامات سنبھالے۔

District Administration Hunza

اس موقعے پرکاروباری حضرات کا کہنا تھاکہ ہنزہ میں ضلعی انتظامیہ کے اقدامات قابل تعریف ہیں مگر سیا حوں کی بڑی تعداد سے ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے ۔

رحیم امان کا تعلق کریم آباد ہنزہ سے ہے اور وہ تعلیم کے شعبے سے منسلک ہیں۔

Advertisement
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

بلاگ

گلگت چترال روڈ

Published

on

سنہ 2000ء میں بننے والے اس سڑک کی حالت اب قابلِ رحم ہے اور قابلِ غور بھی ہے کبھی کہتے ہیں یہ سڑک ملک پاکستان کے سب بڑے پراجیکٹ سی پیک میں شامل ہے تو کبھی کہتے ہیں یہ تاجکستان سے پاکستان آنے والے روڈ کا حصہ ہے کبھی تو اس کے ٹینڈر بھی ہونے کی خبر بھی پھیلتی ہے تو کبھی افتتاح کے فیتے بھی کاٹے جاتے ہیں مگر حقیقت کا پتا نہیں۔

2010ء میں آنے والے سیلاب نے اس سڑک کو مکمل طور پر متاثر کیا کئی دنوں بعد سڑک ٹریفک کے لئے بحال ہو گیا مگر کئی جگہوں میں کھڈے ایسے رہ گئے اور بچی کثر کو بعد میں آنے والے زلزلے نے پورا کیا جس کے بعد گاڑیوں کے لئے بحال کیا مگر مکمل مرمت نہیں ہوئی۔ اسی سڑک میں سینکڑوں مقامات ایسے ہیں جہاں سیلاب "لینڈ سلائیڈنگ” ہو ہی جاتی ہے جب وقت ہوتا ہے اور اس سڑک پہ اتنے زیادہ موڑ ہیں جیسے کسی بچے نے سفید کاغذ پہ پینسل سے ٹیڑھی لکیریں کھینچی ہو اس رستے سے دن میں سینکڑوں پیسنجر گاڑیاں گزرتی ہیں۔

ایمرجنسی مریضوں کو وقت پہ ہسپتال پہنچنا مشکل ہو جاتا ہے "کانڇی موڑ” علاوہ بھی کئی جگہے ہیں جہاں مٹی کے تودے اور بڑے پتھر کسی وقت گاڑی کے چلنے سے زمین میں جو وائبریشن ہوتی ہے اس سے گرے تو کوئی حادثہ ہو سکتا ہے اور یہ وہی سڑک ہے جسے چترال روڈ کہا جاتا ہے دنیا کا بلند ترین پولوگراونڈ گراؤنڈ اور میلہ شندور کے لئے یہاں سے گزرنا ہوتا ہے نہایت خوبصورت پھنڈر ویلی بھی یہاں واقع ہے کارگل مارکہ میں نشان حیدر لینے والے گلگت بلتستان کا بہار بیٹا لالک جان کے مزار کے لئے بھی یہاں کے گزر کے جانا ہے۔

حالیہ دنوں ہونے والے سنو فیسٹیول ” خھلتی جھیل” جو کہ سردیوں میں اس جھیل پہ برف جم جاتا ہے اور اپنی خوبصورتی کی طرف مائل کرتی ہے مگر کوئی آئے تو کیسے اس سڑک کے خستہ حال کی وجہ سے ٹورسٹ کا رخ یہاں کی طرف کم ہے اگر یہ ہائی وے بن جاتا ہے تو کئی سیاحوں کا رخ اس طرف ہوگا اور مقامی لوگوں کی زندگیاں بھی آسان ہوں گی کسی نے کہا ہے علاقے کی ترقی میں اچھے سڑک کا کردار ہوتا ہے۔

ضلع غذر ابادی کے لہاظ سے گلگت بلتستان کا سب سے بڑا ضلع ہے اور ضلع غذر کو شہیدوں کی سر زمین بھی کہا جاتا ہے۔ضلع غذر اک خوبصورت ضلع یہاں سیاح آتے تو ہیں مگر کم اس کی وجہ یہی سڑک اک مہینہ پہلے بھی افتتاح کیا مگر اب تک کوئی پتا نہیں۔

Continue Reading

خبریں

شاہراہ قراقرم پر خنجراب میراتھن ریس میں ملکی اور غیر ملکی درجنوں ایتھلیٹس کی شرکت

Published

on

دینا کا آٹھواں عجوبہ شاہراہ قراقرم پر پاک چین بارڈر سے ہایسٹ الٹچوٹ میراتھن ریس میں ملکی اور غیر ملکی درجنوں ایتھلیٹس کی شرکت، میراتھن ریس تین مراحل پر مشتمل تھا۔ 51 کلومیٹر کے ریس میں آرمی کے محمد سیار، 21 کلومیٹر کے مردوں کے ریس میں ضلع غذر کے اسلم بیگ اور خواتین کے 21 کلومیٹر کے ریس میں ہنزہ کی بی بی نجاف کامیاب رہیں۔

ہایسٹ الٹجوٹ روڈ میراتھن خنجراب پاکستان 2019 کے کا انعقاد ہوا یہ مقابلہ تین مراحل پر مشتمل تھا۔
میراتھن ریس کا افتتاح وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی حافظ حفیظ الرحمن نے کی اس موقع پر فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجر جرنیل احسان محمود نے بھی شرکت کی۔

ہاف میراتھن 21 کلو میٹر مردوں کی دوڑ میں غذر کے اسلم بیگ کامیاب ہوا۔
جبکہ ہاف میراتھن 21 کلو میٹر خواتین کی دوڑ میں ہنزہ سے تعلق رکھنے والی بی بی نبات نے پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔

جبکہ اس ریس کے سب سے اہم اور بڑا مقابلہ51 کلو میٹر میراتھن آرمی کے محمد سیار نے اپنے نام کیا۔
اور اس دوڑ میں دوسری پوزیشن گلگت سکاوٹس کے اسلم خان نے حاصل کیا ۔ تیسری نمبر پر آرمی کے محمد اقبال آئے ۔

اس موقع پر اس دوڑ میں بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی ایتھلیٹس نے شرکت کی۔ اس میراتھن ریس کا انعقاد پاکستان ائر فورس اور گلگت بلتستان حکومت کی تعاون سے کیا گیا

Continue Reading

خبریں

خنجراب پاس میراتھن ریس میں 23 ممالک کے کھلاڈی حصہ لیں گے

Published

on

پاک چین سرحد خنجراب میں منعقد ہونے والی انٹرنیشنل میراتھن ریس کا آغاز کل سے ہو رہا ہے ریس میں شرکت کیلئے غیر ملکی اتھلیٹس گلگت پہنچ گئے، جن کا بھرپور استقبال کیا گیا.

16 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع پاک چین سرحد خنجراب سے ریس کا آغاز کل صبح 9 بجے ہو گا ۔ جس میں شرکت کے لۓ پاکستان سمیت دنیا کے 6 بر اعظموں کے 23 ممالک کے 41 انٹرنیشنل اتھلیٹس گلگت پہنچ گۓ ہیں .

پاکستان ایئر فورس کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی یہ چار روزہ عالمی ریس 24 ستمبر تک جاری رہے گی میراتھن ریس کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے.

ریس کے غیر ملکی اتھلیٹس کا گلگت پہنچنے پر روایتی انداز میں استقبال کیا گیا. غیر ملکی اتھلیٹس کو گلگت بلتستان کے روایتی ٹوپی اور شال بھی پہنائی گئی.

ریس کے انعقاد کا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان ایک پرامن خطہ ہے اور یہاں سیاحت کے ساتھ ساتھ ایڈونچر ٹورازم کے بھی بھر پور مواقع موجود ہیں.

Continue Reading

مقبول تریں