ثقافت
ہنزہ آرٹس اینڈ کلچرل کونسل اور ڈائمنڈ پینٹ کے اشتراک سے ہنزہ میں عید فیملی میگا شو کا انعقاد
ہنزہ آرٹس اینڈ کلچرل کونسل اور ڈائمنڈ پینٹ کے اشتراک سے عیدالفطر کے موقع پر عید فیملی میگا شو کا انعقاد کیا گیا۔
ہنزہ(رحیم امان) ہنزہ آرٹس اینڈ کلچرل کونسل اور ڈائمنڈ پینٹ کے اشتراک سے عیدالفطر کے موقع پر عید فیملی میگا شو کا انعقاد کیا گیا۔اس شو میں حکومتی،جماعتی اداروں عہداران کے علاوہ ہنزہ بھر سے بڑی تعداد میں خاندان نے شرکت کی ۔اس پروگرام کے مہمان خصوصی جناب دولت کریم صدر چیمبر آف کامرس ہنزہ تھے۔اس شو میں گلگت بھر سے نامور فنکاروں نے شرکت کر کے اپنے فن کے جادو سے شایقین سے خوب داد حاصل کی۔
اس موقع پر اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہنزہ کی ثقافت صدیوں پُرانی ہے اور اس ثقافت کی ترسیل میں ہمارے آباو اجداد نے سخت محنت کی ہے،آج ہمارے نوجوانوں کو اپنے آباو اجداد کے نقش قدم چلنے کی سخت ضرورت ہے۔انہوں نے مزید جوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مشکلات سے نہیں گھبرانا چاہیے بلکہ دانشمندی سے ان کا مقابلہ کرنا چاہیے تاکہ وہ کامیابی کا خوب لطف اُٹھا سکیں۔انہو ں نے مزید بزرگوں کے حوالے سے کہا کہ اس سال چیمبر آف کامرس ہنزہ کی جانب سینٹرل ہنزہ سے 60سا ل سے زائد60سے65بزرگوں کو چائینہ کا ایکسپوجر ٹور کروایا جائیگا۔ اور اس قسم کے میوزیکل پروگراموں کو ہنزہ آرٹس اینڈ کلچرل کونسل اور چیمبرآف کامرس ہنزہ کے اشتراک سے پورے ہنزہ لیول پر رکھنے کی تجویز بھی دی۔
اس موقع پر صدر ہنزہ آرٹس اینڈ کلچرل کونسل جناب سردار نے مہمانون کو خوش آمدید کرتے ہو کہا کہ ہنزہ آرٹس اینڈ کلچرل کونسل کے پاس محدود وسائل ہونے کے باوجود اس نے ہمیشہ اعلیٰ اور معیاری پروگراموں کا انعقاد کر کے ہنزہ سمیت عالمی سطح پر نام کمایا ہے ۔ ہنزہ میں فیملیز کے لیے اس قسم کے پرُگرامز رکھنے کا مقصد ہنزہ کے عوام کو اعلیٰ اور معیاری تفریح فراہم کرنا تاکہ وہ اپنے خاندانوں کے ساتھ ہنزہ اور گلگت بلتستان کے ثقافت سے آثنا ہوئے سکیں اور اس سے لطف اُٹھا سکیں۔
ثقافت
اسلام آباد میں چترال یوتھ فورم کی جانب سے موسم بہار کی امد پر ایک میگا ایونٹ ’’سپرنگ فیسٹیول ‘‘کا انعقاد
چترال یوتھ فورم نے اتوار کی شام ،16 اپریل کو پاکستان نیشنل کونسل آف ارٹس میں ایک پروگرام ’’سپرنگ فیسٹیول ‘‘ (Spring Festival) کا انعقاد کیا ۔جس کا مقصد موسم بہار کو چترال کے صدیون پرانی ثقافتی طرز میں منانا تھا ۔جس میں چترال کے ایم این اے جناب شہزادہ افتحار الدین اور چترال ٹاون کے مینجینگ ڈائیریکٹر جناب سلطان والی خصوصی طور پر شرکت کی
(نظار علی) چترال یوتھ فورم نے اتوار کی شام ،16 اپریل کو پاکستان نیشنل کونسل آف ارٹس میں ایک پروگرام ’’سپرنگ فیسٹیول ‘‘ (Spring Festival) کا انعقاد کیا ۔جس کا مقصد موسم بہار کو چترال کے صدیون پرانی ثقافتی طرز میں منانا تھا ۔جس میں چترال کے ایم این اے جناب شہزادہ افتحار الدین اور چترال ٹاون کے مینجینگ ڈائیریکٹر جناب سلطان والی خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس پروگرام میں راولپنڈی اور اسلام آباد میں بسنے والے گلگت بلتستان اور چترال کے سینیر پروفیشنلز او ر فیملیز کے علاوہ مختلف علاقون سے مہمانوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔
ایم این اے چترال جناب شہزادہ افتحارالدین نے پروگرام کو سراہتے ہوے کہا ۔ ’’ یہ پروگرام اپنے نوعیت کا ایک منفرد پروگرام تھا۔ یہ فیسٹیول ہر سال ہونا چاہیے اور میں کوشش کرونگا کہ پی این سی اے اسے اپنے سالانہ کیلنڈر میں ڈال دے تاکہ ہم ہر سال اپنے کلچر کو اس طرح مناتے رہے۔ ‘‘
آگرچہ موسم بہارجس کو پھولون کے مہینے کے نام سے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے کا جشن مختلف علاقون میں منایا جاتا ہے لیکن چترال یوتھ فورم نے اس کو ایک منفرد انداز میں منایا۔ اس پروگرام میں جشن بہاران کو مختلف معاشروں کے اپنے اپنے ثقافتی انداز میں منانے کو مختلف ٹبلوس کی شکل میں پیش کی جس میں چھوٹے چھوٹے بچوں نے پرفامنس دی ۔ اور انہون نے ایران، افعانستان، تاجکسان، چترال اور گلگت بلتستان کی ثقافت کو ایک نہایت اچھے انداز میں پیش کیا جس کو شراکاء نے دل کھول کر داد دی۔ اور اس کے ساتھ ساتھ نوجوانون نے عرصہ دراز سے چلے آنے والی چترال کی موسیقی اور رقص ’’ پھستک دوسک ‘‘ کو بھی پیش کیا جو اپنے منفرد انداز کی بناء پر چترال میں بہت مقبول ہے۔
اس فیسٹیول کا دوسرا حصہ ثقافتی میوزک کا تھا جس میں چترال اور گلگت بلتستان کے مایہ نازفنکارون نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ چترال کی طرف سے محسن حیات شاداب اور عرفان علی تاج اور گلگت بلتستان سے جابر خان جابر نے اپنے فن سے لوگوں کومحظوظ کیے۔ پروگرام کے شراکاء نے بہ یک وقت قدیم اور جدید میوزک میں رقص کرکے محفل گرما دی۔
اس خبر کو انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
ثقافت
گلگت کے علاوہ دیگر اضلاع کے آرٹس کونسلات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، سردار علی
ڈسٹرکٹ کلچر ا یسوسی ایشن ہنزہ اور آرٹس اینڈ کلچر کونسل ہنزہ کے صدر سردار علی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر دو روزہ کلچرل پروگرام اسلام آباد میں ہوا جس کے لیے گلگت بلتستان کے فنکاروں کو بلایا گیا تھا لیکن اس موقع پر ٹوریزم اینڈ کلچر ڈپارٹمنٹ گلگت بلتستان نے صرف گلگت آرٹس کونسل کو نوازا اور دیگر ااضلاع کے فعال اور با صلاحیت آرٹس کونسلات کو نظر انداز کیا گیاہے اس کے علاوہ ماضی میں بھی سی پیک کے پرگرام اور پاک چاینہ کلچر پروگرام میں بھی ان کونسلات کو نظراندازکیا جا چکاہے۔
ڈسٹرکٹ کلچر ا یسوسی ایشن ہنزہ اور آرٹس اینڈ کلچر کونسل ہنزہ کے صدر سردار علی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر دو روزہ کلچرل پروگر لوک ورثہ اسلام آباد میں منعقد کیا جس کے لیے گلگت بلتستان کے فنکاروں کو بلایا گیا تھا لیکن اس موقع پر ٹوریزم اینڈ کلچر ڈپارٹمنٹ گلگت بلتستان نے صرف گلگت آرٹس کونسل کو نوازا اور دیگر ااضلاع کے فعال اور با صلاحیت آرٹس کونسلات کو نظر انداز کیا گیا ہے اس کے علاوہ ماضی میں بھی سی پیک کے پرگرام اور پاک چاینہ کلچر پروگرام میں بھی ان کونسلات کو نظراندازکیا جا چکاہے۔جس میں ہنزہ آرٹس اینڈ کلچر کونسل سمیت گلگت بلتستان کے دیگر کونسلات شامل ہیں۔اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ فنکاریکسان ہوتے ہیں ان کی قدر دانی ہونی چاہیے۔ وہ چاہے گلگت بلتستان کی کسی بھی ضلع سے تعلق رکھتا ہو۔ ایسے پروگرامز میں تمام اضلاع کو برابری کی یا میرٹ کی بنیاد پہ حصہ ملنا چاہیے۔ہنزہ آرٹس اینڈ کلچر کو نسل نے ہمیشہ گلگت بلتستان کے تمام آرٹزان کو قدر دانی کی ہے اور علاقا ئی ثقافت کی فروخ میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے۔
انہو ں نے مزید کہا کہ اس وقت گلگت بلتستان قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی ثقافتی انوکھاپن کی وجہ سے ابھر رہا ہے جسکی ایک اہم وجہ یہاں کے علاقائی ثقافات میں پائی جانے والی گوں ناگونی ہے جو گلگت بلتستان کے ثقافت کو منفرد بنا دیتی ہے اس لیے تمام اضلاع کی نمائندگی لازمی ہے تاکہ ہر علاقے کی کلچر کو فروغ مل سکے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفظ الرحمن، چیف سکٹریری گلگت بلتستان سے اپیل کی ہے کہ وہ برابری یا میرٹ کی بنیاد پہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کو ان کو اپنا حق دلانے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ گلگت بلتستان کے ثقافت کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر برابر اور صحیح نمائندگی ہوسکے۔
ثقافت
کراچی یونیورسٹی میں گلگت بلتستان کلچر شو منعقد
کراچی یونیورسٹی میں ہر سال کی طرح اس سال بھی اسٹوڈنٹ ویک کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان نے اپنی ثقافت کو اجاگر کیا ۔ اس پروگرام کا مقصد گلگت بلتستان کے طلباء و طالبات کو مذہب ،سیاست اور مذہب سے بالاتر رکھنا اور آپس کی رنجشیں ختم کرنا ،پیار و محبت،اتفاق کا پیغام پہنچانے کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کی تاریخ ثقافت کوبھی اجاگر کرنا تھا۔
کراچی یونیورسٹی میں ہر سال کی طرح اس سال بھی اسٹوڈنٹ ویک کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان نے اپنی ثقافت کو اجاگر کیا ۔ اس پروگرام کا مقصد گلگت بلتستان کے طلباء و طالبات کو مذہب ،سیاست اور مذہب سے بالاتر رکھنا اور آپس کی رنجشیں ختم کرنا ،پیار و محبت،اتفاق کا پیغام پہنچانے کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کی تاریخ ثقافت کوبھی اجاگر کرنا تھا۔
کراچی یونیورسٹی میں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے طلباء کی تعداد باقی تعلیمی اداروں سے زیادہ ہے لیکن گلگت بلتستان کے طلباء و طالبات کی تنضیموں نے اداراتی لیول ہر اپنی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لئے کوئی ٹھوس قدم نیہں اٹھایا ہے۔ بدقسمتی سے ماضی میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتیں اپنی مفاد کی خاطر گلگت بلتستان کی ثقافت اور طلباء کو استعمال کرتی رہی ہیں۔