استور
پولیس کو خلاف قانون کوئی کام کرنے نہیں دیا جائے گا، سپیکر قانون ساز اسمبلی
گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ صوبے میں رول آف لاء کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ملکی قوانین کی پاسداری کے پابند ہیں پولیس کو خلاف قانون کوئی کام کرنے نہیں دیا جائے گا
۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی فدا محمد ناشاد کی صدارت ہونے والے اجلاس کے پانچویں روز ایوان کی کارروائی کا آغاز ہوا تو ڈپٹی سپیکر جعفراللہ خان نے توجہ دلاو نوٹس پر ایوان کی توجہ گلگت میں ایک نوجوان کی پولیس تشدد کے خوف سے دریا میں چھلانگ لگانے کے واقعے اور بسین میں دوران ناکہ شہری پر پولیس تشدد کی طرف مبذول کرائی۔
انہوں نے کہا کہ گلگت پولیس بے لگام ہو چکی ہے اور عوام پولیس کو دیکھ کر تحفظ کی بجائے خوف محسوس کرنے لگے ہیں۔
یہ قرارداد رکن اسمبلی بی بی سلیمہ نے ایوان میں پیش کی۔ ایک اور قرارداد جس میں محکمہ تعمیرات گلگت بلتستان میں ڈائنگ کیڈر کو ختم کر کے ملازمین کو سروس سٹریکچر فراہم کرنے سے متعلق تھی پر صوبائی وزیر بلدیات فرمان علی نے ایوان کو بتایا کہ اس سلسلے میں صوبائی کابینہ نے کیڈر کے خاتمے کے لئے سفارشات وفاقی حکومت کو بھیجوا دی ہیں جلد اس حوالے سے پیش رفت ہو گی جس سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔
یہ قرارداد چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی سکندر علی نے ایوان میں پیش کی۔ سپیکر نے ہارڈ ایئریاز کے تعین اور اساتذہ کی بھرتیوں کے حوالے سے اسمبلی کی نظر ثانی شدہ ڈرافٹ کو ممبران کے مطالعے کے بعد کل کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس پیر کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
استور
گلگت بلتستان کے ضلع استور سے تعلق رکھنے والے پاکستان آرمی کا جوان سیاچن کے محاز پر شہید
گلگت بلتستان کے ضلع استور سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ اظہر عباس نے مملکت پاکستان کی سلامتی اور بقاء کی خاطر سیاچن میں اپنی جان کا نظرانہ دے دیا.
مقامی زرائع کے مطابق لیفٹیننٹ اظہر عباس کا تعلق ضلع استور کے تحصیل شونٹر کے گاؤں کھومے سے تھا جبکہ وہ سابق ایس ایس پی ریٹائرڈ یوسف علی کے فرزند تھے۔
سیاچن کے محاذ پر جام شہادت نوش ہونے والے شہید لیفٹیننٹ اظہرعباس نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کا پی ایم اے 135 لانگ کورس مکمل کرنے کے بعد پاکستان آرمی میں باقاعدہ شمولیت حاصل کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق لیفٹیننٹ اظہرعباس کی شہادت بلندی پر سرد موسم میں میں سانس رک جانے کے باعث پیش آیا۔
انھیں آج آبائی گاوؑں پہنچایا نہ جاسکا جبکہ سوگوارں کی بڑی تعداد آج صبح سے ہی شہید کے گھر خاندان کے غم میں شریک ہیں۔
پاک ارمی کا ادارہ ISPR نے ابھی تک لیفٹیننٹ اظہرعباس کی شہادت سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا یے۔
استور
چیف سیکریٹری بابر حیات تارڑ نے گلگت بلتستان میں 21 منصوبوں کی منظوری دے دی
چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ کی زیر صدارت گلگت بلتستان ڈپارٹمنٹل ڈیولپمنٹل ورکنگ پارٹی (DDWP) کا تیسرا جلاس منعقد ہوا جس میں 2018-2019 سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل 21 منصوبوں پر غور و خوض کیا گیا۔ جانچ پڑتال کے بعد ان منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ چیف سیکریٹری جو کہ جی بی ڈی ڈبلیو پی کے چئیر مین بھی ہیں نے بتایا کہ زیر غور منصوبوں سے بنیادی سماجی اور اقتصادی اعشاریے بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
چیف سیکریٹری نے مزید بتایا کہ تقریبا دو ارب 67 کروڑ سے زائد وسائل کے استعمال سے 56 کلومیٹر سڑکیں تعمیر ہو نگی۔ 145 کلومیٹر سڑکیں میٹل کی جائیں گی، جب کہ 37 کلومیٹر سڑکیں کشادہ کی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ 2 چھوٹے پل اور دو آر سی سی پل بھی تعمیر کیئے جائیں گے۔ جس میں 240 میٹر کا ایک پل دریائے ہوشے پر تعمیر کیا جائے گا،۔ مزید برآں بجلی کی ترسیل کے نظام کی بہتری اور ضلعی عدالتوں کے لیے رہائشی اور غیر رہائشی مکانات کی تعمیر کے لیے اقدمات اٹھائے جائیں گے۔
ان منصوبوں کے فوائد بیان کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ تقریبا 2 لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد افراد کو بلا واسطہ فائدہ ہوگا۔ جو کہ گلگت بلتستان کی کل آبادی کا تقریبا 18 فی صد بنتا ہے۔ عام عوام کے ساتھ ساتھ ان منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان آرمی کو بھی نقل و حمل میں آسانی ہوگی۔ چیف سیکریٹری نے حکومت کے اس عزم کو بھی دہرایا کہ ترقیاتی عمل میں معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ جبکہ سستی اور تاخیر ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضروری ہنر مند افرادی قوت کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے باہمی مشاورت سے تمام زیر غور منصوبوں میں درکار ہنر مند افراد ی قوت کو شامل کیا گیا ہے جس سے نہ صرف کام کا معیار بہتر ہوگا بلکہ روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چار آٹو کیڈ انجنیئر ، 6 سول انجنیئر ز ایک سروئیر ، 7 ورک منشی اور تین ماٹر میٹ کی نوکریاں بلواسطہ پیدا ہونگی۔ جبکہ بہت زیادہ Skilled اور Semi Skilled افرادی قوت کے مواقع پیدا ہونگے۔
چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ نے ماحول کو بہتر بنانے کے لیےء کیئےء جانیو الے اقدامات کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں باقائدہ طور پر ایک ماحول دوست فنڈ قائم کیا گیا ہے تاکہ جنگلات کے رقبے کو بڑھایا جا سکے۔ پھل دار درختوں کو زیادہ سے زیادہ زمین داروں میں تقسیم کیا جا سکے جس سے نہ صرف ماحول بہتر بنانے میں مدد ملے گی بلکہ زمین دار کی آمدن بھی بڑھے گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مشاورت کے بعد عمل درآمد کو آگے بڑھایا جائے گا۔
جی بی ڈی ڈی ڈبلیو پی میں شامل منصوبوں کی تفصیل درج زیل ہے۔
- روندو سب ڈویژن میں ٹرانسفارمرز کی TD lلاءئیز کی توسیع و بہتری.
- عالم بریج سے جگلوٹ تک سڑک کو میٹل کرنے کا منصوبہ.
- ہالالے پل سے مٹھات نالے اور دیامری نالے تک سڑک کی تعمیر.
- داریل اور تانگیر کے مین روڈز کو کشادہ کرنے کے لیے فزیبلیٹی کا منصوبہ اور کھنر روڈ کی کشادگی کا منصوبہ.
- خپلو سے غواڑی تک سڑک کی میٹلنگ.
- دریائے ہوشے پر 240میٹر لمبے آر سی سی پل کی تعمیر اور دم سم سے کرمڈنگ تک چار کلومیڑ سڑک کی میٹلنگ.
- راما سے بھکٹ تک سڑک کی میٹلنگ اور بومرائی سے بوبن تک سڑک کی کشادگی.
- مپنو سے دوگئی اور زید موڑ سے منی مرگ تک سڑک کی میٹلنگ اور کشادگی۔
- ہنزہ ڈسٹرکٹ میں خضر آباد سے خان آباد تک سڑک کی کشادگی اور میٹلنگ.
- بلتستان میں ا روندو روڑ کی کشادگی اور بہتری، شگر میں سڑکوں کی میٹلنگ.
- منٹھوکا آبشار تک سڑک کی میٹنگ اور منٹھوکا سے رنگول تک سڑک کی تعمیر.
- پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاوس سے لالک جان شہید کے مزار تک سڑک کی میٹلنگ.
- سلپی سے گوکوش تک سڑک کی میٹلنگ.
- گلگت شہر میں سڑکوں کی میٹلنگ.
- روندو سکردو میں بجلی کی ترسیل کی بہتری.
- ضلعی عدالتوں کے لیے رہائشی اور غیر رہائشی مکانات کی تعمیر.
- چیف سیکریٹری آفس میں جدید خودکار نظام( آفس آٹومیشن) کی تنصیب.
اس کے علاوہ اعلی سطحی میٹنگ میں Sustainable Development Goals کے چار اہم منصوبے بھی منظور کیے گئے۔ جس میں سے سب سے پہلا گلگت شہر میں سڑکوں کی تعمیر، دوسرا چلاس میں سڑکوں کی تعمیر، تیسرا منصوبہ داریل میں سڑکوں کی تعمیر، اور چوتھا اہم منصوبہ ضلع ہنزہ میں سڑکوں کی تعمیر کا ہے۔
چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ نے تمام متعلقہ محکموں کو حکم دیا کہ بغیر تعطل اور تندہی کے ساتھ کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے تاکہ ان منصوبوں کے ثمرات عوام تک جلد از جلد پہنچ سکیں۔
استور
نواز شریف کی حکومت ختم ہونے سے گلگت بلتستان آئینی حقوق سے محروم رہ گیا۔ اسپیکر حاجی فدا محمد ناشاد
اسپیکر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد نے کہا ہےکہ نواز شریف کا حکومت ختم ہونے سے گلگت بلتستان کو نقصان ہوا۔ اُنکا کہنا تھا کہ نواز شریف نے گلگت بلتستان کو مکمل طور پر آئینی حقوق دینے تھے لیکن اچانک اُن کی برطرفی سے گلگت بلتستان کو بہت نقصان ہوا کیونکہ آئینی حقوق کا معاملہ آخری مراحل میں تھے جس پر عمل درآمد ہونے سے رہ گیا۔
اُنکا یہ بھی کہنا تھا کہ گلگت بلتستان آرڈر 2018 کے بعد گلگت بلتستان کے عوام بھی پاکستانی شہری کہلایا جائے گا اور گلگت بلتستان میں پاکستان کے دیگر صوبوں سے کہیں ذیادہ تعمیر اور ترقی کیلئے کام ہورہا ہے. ضروری نہیں کہ قومی اسمبلی اور سنیٹ میں ہمارے کچھ افراد چلے جائیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کو مکمل طور پر آئینی صوبہ کے حوالے سے کچھ مسائل درپیش ہے جسکا ہمیں احساس ہے اور ہم نے آئینی حقوق کیلئے کوشش جاری رکھا ہوا ہے۔
-
خبریں6 سال ago
گلگت بلتستان کے مشہور موسیقار امتیاز کريم ہنزہ میں انتقال کر گئے
-
ثقافت6 سال ago
ہنزہ آرٹس اینڈ کلچرل کونسل اور ڈائمنڈ پینٹ کے اشتراک سے ہنزہ میں عید فیملی میگا شو کا انعقاد
-
ضلع8 سال ago
گوجال میں گلمت فٹبال پریمیر لیگ شروع
-
ثقافت8 سال ago
ضلع نگرچھلت میں گنانی فیسٹول تیس سال بعد روایتی جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا