Connect with us

استور

مختلف ترقیاتی منصوبوں میں کام کرنے والے چینی افراد کی حفاظت کیلئے بہترین سکیورٹی انتظامات کئے جائینگے،چیف سیکرٹری گلگت بلتستان

 چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ڈاکٹر کاظم نیاز نے ہمسایہ ملک چین کی جانب سے پاکستان کی ترقی کیلئے کی جانے والی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا نہ صرف وفاقی بلکہ صوبائی سطح پر مختلف ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل پرمعمورچائنیز افراد کی حفاظت کیلئے بہترین سکیورٹی انتظامات کئے جائینگے۔

Published

on

چیف سیکرٹری گلگت بلتستان

یہ بات انھوں نے ہفتے کے روزنلتر میں 18میگا واٹ پن بجلی گھر میں چائنیز انجینئر کے حفاظت کیلئے کئے جانے والے انتظامات کی نظر ثانی کیلئے منعقدہونے والے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔چیف سیکریٹری نے چائنیز انجینئرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے،ہماری حکومت ان کوایسی سکیورٹی فراہم کرے گی جس میں وہ سکون سے اپنا کام بخیروعافیت سر انجام دے سکے اور آج کے اجلاس کامقصد بھی چائنیزانجینئرزواہلکاروں کے حفاظتی اقدامات میں مزید بہتری لانا ہے۔

اس موقع پرانہوں نے انتظامیہ اور پولیس کے ذمہ داران کو حکم دیا کہ وہ نیکٹا کے متعین شدہ ضابطے کے تحت حفاظتی اقدامات اٹھائے اور محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو کہا جائیں کہ آئندہ ترقیاتی منصوبوں میں حفاظتی اقدامات کا شق لازمی قرار دیں۔چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ڈاکٹر کاظم نیاز نے سختی سے کہا کہ ان کی نظر میں ان تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں مصروف دوست ملک چین کے باشندوں کی حفاظت سب سے اہم معاملہ ہے اوروہ اس سلسلے میں کسی بھی کوتاہی کوبرداشت نہیں کرینگے ۔

چیف سیکرٹری کواس موقع پر محکمہ پولیس کی جانب سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی جس کو انھوں نے تسلی بخش قرار دیا مگر ساتھ ہی بہتری کیلئے انہوںنے مزیداقدامات اٹھانے کے لئے مزیدہدایات بھی دی جس میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تعداد میں اضافہ کرنے اور بلخصوص رات کے اندھیرے میں کام والے کیمروں کو بھی نصب کرنے کا حکم دیا۔ انہوںنے ان منصوبوں میں کام کرنے والے پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی کے ملازمین کا سیکیورٹی کلیرنس وقتا فوقتا کرنے کے علاوہ لوگوں کے آمد و رفت پربھی نظر رکھنے کی تاکیدکی۔

چیف سیکریٹری نے انتظامیہ اور پولیس کو حکم دیا کہ وہ حفاظتی اقدامات کاباقاعدگی سے وقتاًفوقتاً جائزہ لیتے رہے جبکہ اس حوالے سے خصوصی طورپر مختلف مشقیں بھی کرنے چاہئے جن کا مقصد حفاظتی اقدمات میں خامیوں کی بر وقت نشاندہی کرکے ان کو دور کیا جا سکے۔چیف سیکریٹری نے محکمہ برقیات کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ھدایت کی کہ پیرکے روز تک ایک فوکل پرسن کا تقرر عمل میں لائے جس کا کام صرف انتظامیہ پولیس اوردیگر ایجنسیز کے مابین حفاظتی اقدامات اور انتظامات کے سلسلے میں رابطہ کرنا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ وہ صرف اور صرف آئیڈیل حفاظتی اقدامات دیکھناچاہتے ہیں۔ اس موقع پر سیکریٹری سیاحت وقار علی خان، کمشنر گلگت عثمان آحمد، ڈی آئی جی گلگت نفیس گوھر اور ڈپٹی کمشنر گلگت بھی موجود تھے۔ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ڈاکٹر کاظم نیاز نے بریفنگ کے بعد مختلف مقامات کا خود ورہ بھی کیا اور حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔

Advertisement
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

استور

گلگت بلتستان کے ضلع استور سے تعلق رکھنے والے پاکستان آرمی کا جوان سیاچن کے محاز پر شہید

Published

on

شہید لیفٹیننٹ اظہر عباس

گلگت بلتستان کے ضلع استور سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ اظہر عباس نے مملکت پاکستان کی سلامتی اور بقاء کی خاطر سیاچن میں اپنی جان کا نظرانہ دے دیا.

مقامی زرائع کے مطابق لیفٹیننٹ اظہر عباس کا تعلق ضلع استور کے تحصیل شونٹر کے گاؤں کھومے سے تھا جبکہ وہ سابق ایس ایس پی ریٹائرڈ یوسف علی کے فرزند تھے۔

سیاچن کے محاذ پر جام شہادت نوش ہونے والے شہید لیفٹیننٹ اظہرعباس نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کا پی ایم اے 135 لانگ کورس مکمل کرنے کے بعد پاکستان آرمی میں باقاعدہ شمولیت حاصل کی تھی۔

اطلاعات کے مطابق لیفٹیننٹ اظہرعباس کی شہادت بلندی پر سرد موسم میں میں سانس رک جانے کے باعث پیش آیا۔

انھیں آج آبائی گاوؑں پہنچایا نہ جاسکا جبکہ سوگوارں کی بڑی تعداد آج صبح سے ہی شہید کے گھر خاندان کے غم میں شریک ہیں۔

پاک ارمی کا ادارہ ISPR نے ابھی تک لیفٹیننٹ اظہرعباس کی شہادت سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا یے۔

Continue Reading

استور

چیف سیکریٹری بابر حیات تارڑ نے گلگت بلتستان میں 21 منصوبوں کی منظوری دے دی

 چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ کی زیر صدارت گلگت بلتستان ڈپارٹمنٹل ڈیولپمنٹل ورکنگ پارٹی (DDWP) کا تیسرا جلاس منعقد ہوا جس میں 2018-2019 سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل 21 منصوبوں پر غور و خوض کیا گیا۔ جانچ پڑتال کے بعد ان منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ چیف سیکریٹری جو کہ جی بی ڈی ڈبلیو پی کے چئیر مین بھی ہیں نے بتایا کہ زیر غور منصوبوں سے بنیادی سماجی اور اقتصادی اعشاریے بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔

Published

on

چیف سیکریٹری بابر حیات تارڑ ںے گلگت بلتستان میں 21 منصوبوں کی منظوری دے دی

چیف سیکریٹری نے مزید بتایا کہ تقریبا دو ارب 67 کروڑ سے زائد وسائل کے استعمال سے 56 کلومیٹر سڑکیں تعمیر ہو نگی۔ 145 کلومیٹر سڑکیں میٹل کی جائیں گی، جب کہ 37 کلومیٹر سڑکیں کشادہ کی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ 2 چھوٹے پل اور دو آر سی سی پل بھی تعمیر کیئے جائیں گے۔ جس میں 240 میٹر کا ایک پل دریائے ہوشے پر تعمیر کیا جائے گا،۔ مزید برآں بجلی کی ترسیل کے نظام کی بہتری اور ضلعی عدالتوں کے لیے رہائشی اور غیر رہائشی مکانات کی تعمیر کے لیے اقدمات اٹھائے جائیں گے۔

ان منصوبوں کے فوائد بیان کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ تقریبا 2 لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد افراد کو بلا واسطہ فائدہ ہوگا۔ جو کہ گلگت بلتستان کی کل آبادی کا تقریبا 18 فی صد بنتا ہے۔ عام عوام کے ساتھ ساتھ ان منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان آرمی کو بھی نقل و حمل میں آسانی ہوگی۔ چیف سیکریٹری نے حکومت کے اس عزم کو بھی دہرایا کہ ترقیاتی عمل میں معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ جبکہ سستی اور تاخیر ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔

 چیف سیکریٹری بابر حیات تارڑ ںے گلگت بلتستان میں 21 منصوبوں کی منظوری دے دی

چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ کی زیر صدارت گلگت بلتستان ڈپارٹمنٹل ڈیولپمنٹل ورکنگ پارٹی کا تیسرا جلاس کا منظر

انہوں نے مزید کہا کہ ضروری ہنر مند افرادی قوت کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے باہمی مشاورت سے تمام زیر غور منصوبوں میں درکار ہنر مند افراد ی قوت کو شامل کیا گیا ہے جس سے نہ صرف کام کا معیار بہتر ہوگا بلکہ روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چار آٹو کیڈ انجنیئر ، 6 سول انجنیئر ز ایک سروئیر ، 7 ورک منشی اور تین ماٹر میٹ کی نوکریاں بلواسطہ پیدا ہونگی۔ جبکہ بہت زیادہ Skilled اور Semi Skilled افرادی قوت کے مواقع پیدا ہونگے۔

چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ نے ماحول کو بہتر بنانے کے لیےء کیئےء جانیو الے اقدامات کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں باقائدہ طور پر ایک ماحول دوست فنڈ قائم کیا گیا ہے تاکہ جنگلات کے رقبے کو بڑھایا جا سکے۔ پھل دار درختوں کو زیادہ سے زیادہ زمین داروں میں تقسیم کیا جا سکے جس سے نہ صرف ماحول بہتر بنانے میں مدد ملے گی بلکہ زمین دار کی آمدن بھی بڑھے گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مشاورت کے بعد عمل درآمد کو آگے بڑھایا جائے گا۔

جی بی ڈی ڈی ڈبلیو پی میں شامل منصوبوں کی تفصیل درج زیل ہے۔

  1. روندو سب ڈویژن میں ٹرانسفارمرز کی TD lلاءئیز کی توسیع و بہتری.
  2.  عالم بریج سے جگلوٹ تک سڑک کو میٹل کرنے کا منصوبہ.
  3. ہالالے پل سے مٹھات نالے اور دیامری نالے تک سڑک کی تعمیر.
  4. داریل اور تانگیر کے مین روڈز کو کشادہ کرنے کے لیے فزیبلیٹی کا منصوبہ اور کھنر روڈ کی کشادگی کا منصوبہ.
  5. خپلو سے غواڑی تک سڑک کی میٹلنگ.
  6. دریائے ہوشے پر 240میٹر لمبے آر سی سی پل کی تعمیر اور دم سم سے کرمڈنگ تک چار کلومیڑ سڑک کی میٹلنگ.
  7. راما سے بھکٹ تک سڑک کی میٹلنگ اور بومرائی سے بوبن تک سڑک کی کشادگی.
  8. مپنو سے دوگئی اور زید موڑ سے منی مرگ تک سڑک کی میٹلنگ اور کشادگی۔
  9. ہنزہ ڈسٹرکٹ میں خضر آباد سے خان آباد تک سڑک کی کشادگی اور میٹلنگ.
  10. بلتستان میں ا روندو روڑ کی کشادگی اور بہتری، شگر میں سڑکوں کی میٹلنگ.
  11. منٹھوکا آبشار تک سڑک کی میٹنگ اور منٹھوکا سے رنگول تک سڑک کی تعمیر.
  12. پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاوس سے لالک جان شہید کے مزار تک سڑک کی میٹلنگ.
  13. سلپی سے گوکوش تک سڑک کی میٹلنگ.
  14. گلگت شہر میں سڑکوں کی میٹلنگ.
  15. روندو سکردو میں بجلی کی ترسیل کی بہتری.
  16. ضلعی عدالتوں کے لیے رہائشی اور غیر رہائشی مکانات کی تعمیر.
  17. چیف سیکریٹری آفس میں جدید خودکار نظام( آفس آٹومیشن) کی تنصیب.

اس کے علاوہ اعلی سطحی میٹنگ میں Sustainable Development Goals کے چار اہم منصوبے بھی منظور کیے گئے۔ جس میں سے سب سے پہلا گلگت شہر میں سڑکوں کی تعمیر، دوسرا چلاس میں سڑکوں کی تعمیر، تیسرا منصوبہ داریل میں سڑکوں کی تعمیر، اور چوتھا اہم منصوبہ ضلع ہنزہ میں سڑکوں کی تعمیر کا ہے۔

چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ نے تمام متعلقہ محکموں کو حکم دیا کہ بغیر تعطل اور تندہی کے ساتھ کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے تاکہ ان منصوبوں کے ثمرات عوام تک جلد از جلد پہنچ سکیں۔

Continue Reading

استور

نواز شریف کی حکومت ختم ہونے سے گلگت بلتستان آئینی حقوق سے محروم رہ گیا۔ اسپیکر حاجی فدا محمد ناشاد

Published

on

سپیکر قانون ساز اسمبلی

اسپیکر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد نے کہا ہےکہ نواز شریف کا حکومت ختم ہونے سے گلگت بلتستان کو نقصان ہوا۔ اُنکا کہنا تھا کہ نواز شریف نے گلگت بلتستان کو مکمل طور پر آئینی حقوق دینے تھے لیکن اچانک اُن کی برطرفی سے گلگت بلتستان کو بہت نقصان ہوا کیونکہ آئینی حقوق کا معاملہ آخری مراحل میں تھے جس پر عمل درآمد ہونے سے رہ گیا۔

اُنکا یہ بھی کہنا تھا کہ گلگت بلتستان آرڈر 2018 کے بعد گلگت بلتستان کے عوام بھی پاکستانی شہری کہلایا جائے گا اور گلگت بلتستان میں پاکستان کے دیگر صوبوں سے کہیں ذیادہ تعمیر اور ترقی کیلئے کام ہورہا ہے. ضروری نہیں کہ قومی اسمبلی اور سنیٹ میں ہمارے کچھ افراد چلے جائیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کو مکمل طور پر آئینی صوبہ کے حوالے سے کچھ مسائل درپیش ہے جسکا ہمیں احساس ہے اور ہم نے آئینی حقوق کیلئے کوشش جاری رکھا ہوا ہے۔

Continue Reading

مقبول تریں