ہے تجھ کو نبھانا اب وہ رسمِ وفا راہی دھرتی کی محبت میں پہچان بنا راہی میں ایک سپاہی ہوں دھرتی میری جنت ہے غازی بنوں...
یوں ازل سے ظلم اس کی ذیست میں ہے بے لگام پاک دھرتی کے سپاہی! تیری حکمت کو سلام کس میں ہمت ہے میری دھرتی کو...
بےباک بہت سرشار بہت پاک آرمی کے دلدار بہت امداد طلب اُن شیروں کا اب تم ہی کرو کچھ معمارو! آزادی گلگت اور کارگل پینسٹھ،اکہتر کی...
اٹھو اہلِ شمال بیدار ہو جا!!! لہو میں آگ جیسا چاہیے کچھ صدا اس دیس کے سب مردو زن کو راہِ انقلاب جیسا چاہیے کچھ نگاہ...
نومبر سے دسمبر اور اگلے چار ماہ بھی۔۔۔۔۔۔۔ کرایوں میں گزار یں گے میرے سرکار یو ں ہی یہ سر دی تو نہیں بس ایک نعمت...
میں دخترِ گلگت ہوں سنو میری صدا کو کیوں خاک ہی سمجھا ہے تو نے اپنی بقاء کو میں علم کی جس نور میں ڈھل...