گلگت بلتستان کے عوام کا سوال: گورننس کا خلا کب پُر ہوگا؟

گلگت شاہی پولو گرؤنڈ

گلگت بلتستان میں گورننس کے مسائل کا انبار ہے۔ کسی بھی مسئلے پر بات کریں تو لگتا ہے کوئی اور اہم مسئلہ نظر انداز ہو رہا ہے۔ چاہے وہ اپنے حقوق کے لیے کئی دنوں سے احتجاج کرنے والے اساتذہ ہوں، وکلا کا احتجاج ہو، بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرے، ڈیم کے متاثرین کے مطالبات، یا انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں—ہر طرف عوامی مسائل کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔

اصل چیلنج یہ ہے کہ ان عوامی مطالبات اور ترجیحات کو متعلقہ فورمز پر کتنی سنجیدگی سے سنا اور لیا جاتا ہے؟ اس کا کوئی مؤثر طریقہ کار نظر نہیں آتا۔ کسی بھی جمہوری ریاست میں عوامی ترجیحات کی نمائندگی اور ان کی شنوائی کے لیے منتخب ادارے اور سیاسی جماعتیں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں، لیکن گلگت بلتستان کے حالات میں ہمارے نمائندے آج کل آنے والے الیکشن کے مناسبت سےصرف چیری سیزن کی طرح بیانات اور میٹنگز میں مصروف نظر آتے ہیں۔

باقی کسی کو نہ سنجیدہ دلچسپی ہے نہ ہی ان مسائل کے حل کی طرف کوئی خاطرخواہ کوشش دکھائی دیتی ہے، سوائے پریس کلب میں کانفرنسز کے یا اسمبلی میں ایک دوسرے پر چیخنے چلانے کے۔

اس سب کے باوجود، اس نظام کو بہتر ہونا چاہیے، اور سب سے اہم قدم مقامی حکومتوں کو انتخابات کے ذریعے بحال کرنا ہے، تاکہ مقامی، ضلعی، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر عوام کی آواز سنی جا سکے، اور ان کے ساتھ کھڑا ہوا جا سکے۔

لیکن ہماری سیاسی اشرافیہ کی دلچسپی صرف ترقیاتی فنڈز میں ہے تاکہ وہ کچھ سیاسی کریڈٹ لے سکیں کہ “ہم نے یہ سکیمیں بنائیں، سڑکیں بنوائیں، اسکول قائم کیے”، حالانکہ یہ کام بنیادی طور پر مقامی حکومتوں کا مینڈیٹ ہے۔

آج کل کچھ لیڈرز بڑے فخریہ انداز میں اشتہارات چلا رہے ہیں کہ انہوں نے ترقیاتی کام کروائے، لیکن بات نہیں ہو رہی کہ انہوں نے کون سا قانون بنایا؟ کس طرح آئینی اور قانونی حقوق کے لیے کام کیا؟

لہٰذا، ضروری ہے کہ ہم اپنے نمائندوں کا احتساب کریں, نہ کہ فرقے، علاقے، برادری یا کسی اور نسبت کی بنیاد پر آنکھیں بند کر لیں۔ سیاسی جماعتوں، منتخب نمائندوں اور دیگر جمہوری اداروں کی سنجیدہ دلچسپی، اہلیت اور عوامی احتساب ہی بہتر جمہوریت کی جانب قدم ہو سکتے ہیں۔ اور اس سب میں عوام کی جمہوریت اور گورننس کے عمل میں معلومات اور دلچسپی کا ہونا نہایت ضروری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے