Connect with us

صنعت

خنجراب ٹاپ پر دنیا کی بلند ترین ATM مشین کا افتتاح

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حافیظ الرحمن اور ٹین کور کمانڈر لفٹنٹ جنرل ملک ظفر اقبال نے خنجراب ٹاپ پر دنیا کے بلند ترین ATMمشین کا افتتاح کیا۔ پاک چین باڈر خنجراب کے مقام پر نیشنل بنک آف پاکستان نے دنیا کا بلند ترین مقام جس کی اونچائی سطح سمندر سے تقریباً 15ہزار 3سو فٹ سے زائد ہے جہاں پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حافیظ الرحمن اور ٹین کور کمانڈر لفٹنٹ جنرل ظفر اقبال نے نیشنل بنک آف پاکستان کے صدر سید آحمد اقبال اشرف اور کمانڈر گلگت بلتستان ثاقف ملک محمود نے افتتاح کیا۔

Published

on

World's highest ATM machine

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حافیظ الرحمن اور ٹین کور کمانڈر لفٹنٹ جنرل ملک ظفر اقبال نے خنجراب ٹاپ پر دنیا کے بلند ترین ATMمشین کا افتتاح کیا۔ پاک چین باڈر خنجراب کے مقام پر نیشنل بنک آف پاکستان نے دنیا کا بلند ترین مقام جس کی اونچائی سطح سمندر سے تقریباً 15ہزار 3سو فٹ سے زائد ہے جہاں پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حافیظ الرحمن اور ٹین کور کمانڈر لفٹنٹ جنرل ظفر اقبال نے نیشنل بنک آف پاکستان کے صدر سید آحمد اقبال اشرف اور کمانڈر گلگت بلتستان ثاقف ملک محمود نے افتتاح کیا۔

اس موقع پر ٹین کور کمانڈر لفٹنٹ جنرل ملک ظفر اقبال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کیلے تاریخی دن ہے کہ آج پاکستان نے نیشنل بنک کی مدد سے اس تاریخی کام کو انجام دیا جسکے لیے نیشنل بنک آف پاکستان مبارک بادی کے مستحق ہے یہ اعزاز پہہلے انڈیا کو حاصل تھا لیکن اب پاکستان نے اس اعزاز کو حاصل کیا۔انہوں مزید کہا کہ سی پیک سے پاکستان بلخصوص گلگت بلتستان میں معاشی انقلاب آئے گا اور اس کا پہلا قافلہ گزشتہ ہفتے گلگت بلتستان سے گزارتے ہوئے گوادر تک پہنچ گئی انہوں نیایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کی سلامتی کے لیے پاک فوج ہمہ وقت کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

khunjerab top ATM

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حافیظ الرحمن اور ٹین کور کمانڈر لفٹنٹ جنرل ملک ظفر اقبال ATMمشین کا افتتاح

اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل بنک نے دنیا کے بلند ترین مقام خنجراب ٹاپ پرATMنصب کر کے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر اعزاز دلایا۔اس ATMکے نصب کے بعد پاک چین تجارت سے منسلک افراد اور ملکی وغیر ملکی سیاحوں کو فائدہ ملے گا۔وزیراعلی نے سی پیک کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کسی بھی صوبے میں اکنامک زون نہیں بنا ہے سوائے بلوچستان گوادر کے گلگت بلتستان سمت دیگر صوبوں اسپیشل فزیبلٹی رپورٹ تیار ہو رہی ہے انشااللہ مارچ تک تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھے گے۔ سی پیک کی مرحون منت ہے جس کی بدولت گلگت بلتستان کے عوام کو سب سے بڑا فائد 72ارب کے منصوبوں کی شکل میں وفاقی حکومت نے دیا ہے۔اس سے پہلے کسی حکومت نے اتنا بڑابجٹ دی اہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس شاہراہ کو بارہ مہنہ نہیں کھولا جائے گا سی پیک کا مقصد پورا نہ ہو جائیگا جبکہ اس سال پاک چین بارڈر نومبر میں اختتام پر بند ہوگا تاہم آئندہ سال گلگت بلتستان حکومت اور سینکیاں صوبے کے ساتھ چند نکات پر معاہدے ہونے والے جس میں اس کے علاوہ دیگر اہم منصوبے شامل ہے۔ATMافتتاحی تقریب کے موقع پر دیگر عسکری قیادت کے علاوہ ، ضلعی انتظامیہ کے افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

جی بی اسٹاف آپ کو گلگت بلتستان اور چترال کی تازہ ترین حالات حاضرہ سے باخبر رکھتے ہیں۔

Advertisement
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

بلاگ

گلگت چترال روڈ

Published

on

سنہ 2000ء میں بننے والے اس سڑک کی حالت اب قابلِ رحم ہے اور قابلِ غور بھی ہے کبھی کہتے ہیں یہ سڑک ملک پاکستان کے سب بڑے پراجیکٹ سی پیک میں شامل ہے تو کبھی کہتے ہیں یہ تاجکستان سے پاکستان آنے والے روڈ کا حصہ ہے کبھی تو اس کے ٹینڈر بھی ہونے کی خبر بھی پھیلتی ہے تو کبھی افتتاح کے فیتے بھی کاٹے جاتے ہیں مگر حقیقت کا پتا نہیں۔

2010ء میں آنے والے سیلاب نے اس سڑک کو مکمل طور پر متاثر کیا کئی دنوں بعد سڑک ٹریفک کے لئے بحال ہو گیا مگر کئی جگہوں میں کھڈے ایسے رہ گئے اور بچی کثر کو بعد میں آنے والے زلزلے نے پورا کیا جس کے بعد گاڑیوں کے لئے بحال کیا مگر مکمل مرمت نہیں ہوئی۔ اسی سڑک میں سینکڑوں مقامات ایسے ہیں جہاں سیلاب "لینڈ سلائیڈنگ” ہو ہی جاتی ہے جب وقت ہوتا ہے اور اس سڑک پہ اتنے زیادہ موڑ ہیں جیسے کسی بچے نے سفید کاغذ پہ پینسل سے ٹیڑھی لکیریں کھینچی ہو اس رستے سے دن میں سینکڑوں پیسنجر گاڑیاں گزرتی ہیں۔

ایمرجنسی مریضوں کو وقت پہ ہسپتال پہنچنا مشکل ہو جاتا ہے "کانڇی موڑ” علاوہ بھی کئی جگہے ہیں جہاں مٹی کے تودے اور بڑے پتھر کسی وقت گاڑی کے چلنے سے زمین میں جو وائبریشن ہوتی ہے اس سے گرے تو کوئی حادثہ ہو سکتا ہے اور یہ وہی سڑک ہے جسے چترال روڈ کہا جاتا ہے دنیا کا بلند ترین پولوگراونڈ گراؤنڈ اور میلہ شندور کے لئے یہاں سے گزرنا ہوتا ہے نہایت خوبصورت پھنڈر ویلی بھی یہاں واقع ہے کارگل مارکہ میں نشان حیدر لینے والے گلگت بلتستان کا بہار بیٹا لالک جان کے مزار کے لئے بھی یہاں کے گزر کے جانا ہے۔

حالیہ دنوں ہونے والے سنو فیسٹیول ” خھلتی جھیل” جو کہ سردیوں میں اس جھیل پہ برف جم جاتا ہے اور اپنی خوبصورتی کی طرف مائل کرتی ہے مگر کوئی آئے تو کیسے اس سڑک کے خستہ حال کی وجہ سے ٹورسٹ کا رخ یہاں کی طرف کم ہے اگر یہ ہائی وے بن جاتا ہے تو کئی سیاحوں کا رخ اس طرف ہوگا اور مقامی لوگوں کی زندگیاں بھی آسان ہوں گی کسی نے کہا ہے علاقے کی ترقی میں اچھے سڑک کا کردار ہوتا ہے۔

ضلع غذر ابادی کے لہاظ سے گلگت بلتستان کا سب سے بڑا ضلع ہے اور ضلع غذر کو شہیدوں کی سر زمین بھی کہا جاتا ہے۔ضلع غذر اک خوبصورت ضلع یہاں سیاح آتے تو ہیں مگر کم اس کی وجہ یہی سڑک اک مہینہ پہلے بھی افتتاح کیا مگر اب تک کوئی پتا نہیں۔

Continue Reading

خبریں

کریم آباد بازار ایسوسی ایشن کابینہ کی مدت پوری، کابینہ تحلیل

Published

on

کریم آباد بازار ایسوشیشن

ہنزہ (اسلم شاہ) کریم آباد بازار ایسوسی ایشن کابینہ کی مدت پوری ہونے کے بعد صدر عبدالحمید نے کابینہ تحلیل کرنے کا اعلان، نئی کابینہ کے لیے تیرہ رکنی کمیٹی کی تشکیل۔ایک ہفتے کے اندار نئی کابینہ تشکیل دی جائے گی۔ سابقہ صدر اور کابینہ نے جنرل باڈی میٹنگ میں اپنا کارکردگی مالی رپورٹ پیش کیا۔سٹریٹ لائٹس، کریم آباد مین رورڑ کی میٹلنگ،پبلک ٹالیٹس،بازار میں نئے ٹرانفارمرز کی تنصیب، کچرے اُٹھانے کی گاڑیوں کی فراہمی سمیت کئی منصوبوں کے حصول کے لیے اپنی دور صدارت میں تکمیل کروائیں۔ سابقہ صدر عبدالحمید کریم آباد بازار ایسوسی ایشن۔

تفصیلات کے مطابق کر یم آباد بازار ایسوسی ایشن کے جنرل باڈی میٹنگ کا انعقاد ہاسی گاوا میموریل پبلک سکول کریم آباد میں منعقد ہوا، جنرل باڈی میٹنگ میں کر یم آباد بازار ایسوسی ایشن کابینہ کی مدت پوری ہونے کے بعد صدر عبدالحمید نے کابینہ تحلیل کرکے باہمی صلح مشورے کے ساتھ نئی کابینہ ترتیب دینے کے لیے تیرہ رکنی کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے،اس موقع پر سابقہ صدر کریم آباد بازار ایسوسی ایشن عبدالحمید نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کریم آباد بازار ایسوسی ایشن کو یہ اعزاز حاصل کہ کریم آباد بازار ایسوسی ایشن باقاعدہ حکومت پاکستان کے ساتھ منسلک ہے، اس موقع پر انہوں نے اپنے کابینہ کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مقررہ مدت میں ہماری کابینہ کی کوششوں کی وجہ سے کریم آباد مین بازار میں اسٹریٹ لائٹس کا کروڑوں کا پروجیکٹ مکمل کروایا جس کے لیے ہم حکومت پاکستان کے مشکور ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ کریم آباد مین بازار میں روڑ میٹلنگ کو اٹھارہ فٹ تک چوڑا کروایاجو کہ پہلے صرف بارہ فٹ کا تھا،کریم آباد سیاحوں کی مشکلات کم کرنے کے لیے پبلک ٹوائلٹس کے لیے کام کیا جوکہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں،اس ساتھ ساتھ ہنزہ میں زمینوں کی سرکاری نرخ ناموں کی ازسر نو تعین کے لیے حکومت کے اعلی حکام، جن میں گورنر گلگت بلتستان، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان تک رجوع کیا۔

اس موقع پر فنانس سیکرٹری پیار علی نے فنانس رپورٹ پیش کرتے ہوئے ممبران کے سوالوں کے جوابات دئیے۔ کر یم آباد بازار ایسوسی ایشن کے جنرل باڈی میٹنگ میں ممبران نے کابینہ کی کاردگی کو سہراتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا، اس موقع پر متفقہ طور پر فیصلہ کے تحت نئی کابینہ کی تشکیل کے لیے تیرہ رکنی کمیٹی کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔اوریہ فیصلہ کیا گیا کہ ایک ہفتے کے اندر اندر نئی کابینہ تشکیل دے کر حلف برداری کی تقریب منعقد کی جائے گی۔

Continue Reading

خبریں

ہنزہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ

Published

on

ہنزہ (اسلم شاہ) بروقت واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث محکمہ برقیات کے لیے ڈیزل کی سپلائی میں تعطل کے باعث ہنزہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ، جبکہ محکمہ پولیس ہنزہ کی جانب سے ادائیگیاں نہ ہونے کے باعث پٹرول پمپ مالکان نے محکمہ پولیس کو پٹرول کی ترسیل بند کردی۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ پولیس ہنزہ کی پٹرول پمپ کے مالکان کو 35لاکھ سے زائد کا رقم واجب الادا ہے جس کے باعث پٹرول پمپ مالکان نے محکمہ پولیس کو پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل بند کردی ہے پٹرول پمپ کے انتظامیہ کا کہنا ہے محکمہ پولیس کی جانب سے ادائیگیوں میں مسلسل تاخیر کے باعث پٹرول کی مصنوعات کی ترسیل بند کردی گئی ہے محکمہ کی جانب سے کوئی موقف سامنا نہیں آیا ہے۔ محکمہ پولیس کو تیل کی ترسیل بند ہونے کی وجہ سے بہت سے اہم معملات میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

پٹرول پمپ کے انتظامیہ کے مطابق محکمہ برقیات کی جانب سے ادائیگیوں میں تاخیر کے باعث محکمے کو مسلسل تیل کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے اور پمپ انتظامیہ کو تیل کی ترسیل میں بھی مشکلات کا پیدا ہو رہے ہیں، جبکہ دوسری طرف ہنزہ میں لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔یاد رہے کہ ہنزہ میں موجود تین میں سے دو ڈیڑل جنریٹر ہی کام کر رہے ہیں۔

Continue Reading

مقبول تریں