ہنزہ (اسلم شاہ) گلگت بلتستان اسمبلی سے ایکٹ کی منظوری کے بعد انسداد تمباکو میں آسانی پیدا ہو گئی ہے. اس مہم سے ضلع ہنزہ کے نئی نسل کو تمباکو نوشی اور اور تمباکو نوشی کے متعلق دیگر منشیات سے دور رکھنے میں معاونت ملی گی۔نئی ایکٹ کے تحت قوانین کی سختی سے انسداد تمباکو کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔
ان خیالات کا اظہار تمباکو سموک فر ی ہنزہ مہم کے ترجمان اور انسداد تمباکو ٹاسک فورس ہنزہ کے ممبر جبار خان ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن ضلع ہنزہ نے سیڈو ہنزہ کے نمائندے سے ماہانہ کارکردگی جائزہ کے حوالے سے ملاقات میں کی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سیڈو اور حکومت گلگت بلتستان کی طرف سے ہنزہ میں جاری مہم کے مثبت اثرات آنے والے وقتوں میں واضح طور پر نظر آئیں گے، کیونکہ نئی نسل کو تمباکو نو شی سے بچانے کے لیے گلگت بلتستان اسمبلی نے جو ایکٹ منظور کی تھی گو رنر گلگت بلتستان کی دستخط کے بعد باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کرچکی ہے اور اس ایکٹ کے تحت تعلیمی اداروں اور صحت کے اداروں سے اطراف میں دو سومیٹر کے حددد میں کسی بھی قسم کی تمباکو نوشی سے متعلق کاروبار کی ممانیت ہوگی اور یہ اقدام تعلیمی اداروں کے حوصلہ افزا ہوگی۔
اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن ضلع ہنزہ نے اس مہم کو کامیاب بنانے اور نئی نسل کو منشیات جیسے لعنت سے دور رکھنے کے لیے محمکہ تعلیم ہنزہ کی جانب سے ہر قسم کی تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ یہ مہم ہم سب کی مہم ہے اور نئی نسل کو تمباکو نوشی جیسے نقصاندہ اور مضر عادت سے دور رکھنا ہم سب کا فرض ہے۔سیڈو گلگت بلتستان کی جانب سے قوانین پرعمل درآمد کروانے کی کوشش میں میں ہم سب برابر کے شریک ہیں، جہاں قانون شکنی ہوگی وہاں ہم بھی اس ادارے کے ساتھ مل کر نشاندہی کریں گے۔
اس موقع پر سیڈو گلگت بلتستان کے نمائندے کی جانب سے ضلع میں ہونے والے تمام سرگرمیوں سے ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن ضلع ہنزہ کو آگاہ کیا، جس پر انہوں نے اطمنان کا اظہار کیا۔