وادی ہنزہ میں دیانتداری کی ایک اور مثال قائم، التت سے تعلق رکھنے والی 55 سالہ خاتون نمہ گل زوجہ دینارخان نے راستے میں ملنے والے 43 ہزار روپے پنجاب کے شہر لاہور سے تعلق رکھنے والے مالک حسان تک پہچائی۔
سیاح کا کہنا ہے کہ اس طرح کی دنتداری کہیں نہیں دیکھی اور میں نے پیسے واپس ملنے کے بارے سوچا بھی نہیں تھا۔ یہاں کے لوگوں کی دیانتداری سے بہت متاثر ہوا ہوں۔
گلگت بلتستان کے رویات اور یہاں زندگی بسر کرنے والے باسی بہادری ، مہمان نوازی اور دیانتداری کی عمدہ مثال ہیں سیاحت کو گلگت-بلتستان میں فروغ ملنے کے بعد یہاں کی ان عمدہ رویات سے دنیا آہستہ آہستہ آشنا ہو رہی ہے۔گلگت بلتستان میں آنے والے سیاح یہاں کی خوبصورت کے ساتھ ساتھ یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی ،اخلاقیات اور دیانتداری کے عمدہ یادیں اور قصے بھی لے کر جاتے ہیں جو کہ گلگت بلتستان کے لیے باعث فخر ہے پچھلے سالو ں میں گلگت بلتستان کے بہت سے علاقوں سے ایسی خبریں آئیں ہیں جہاں لوگوں نے سیاحوں کے علاوہ عام لوگوں کا گم شدہ رقم اور دیگر قیمتی اشیاء اُن کے مالکان کے حوالے کئے ہیں۔
ایسی ہی ایک دیانتداری اور ایمانداری کی مثال ہنزہ التت سے تعلق رکھنے والی ماں نے قائم کی ، التت ہنزہ سے تعلق رکھنے والی 55 سالہ نمہ گل نے التت ہنزہ دویکر کے راستے میں ملنے والی رقم لاہور سے تعلق رکھنے والے مالک جو کہ این سی اے کے طالب علم ہے کو تٖفصیلات صحیح بتانے پر حوالہ کیا ۔اس موقع پر رقم ملنے پر لاہور آنے والا طالب علم سیاح شکرادا کی اور کہاکہ انھوں نے سوچا ہی نہیں تھا کہ کھویا ہوا رقم واپس ملے گا لیکن یہاں کے لوگوں کی دیانتداری کے باعث مجھے یہ رقم واپس ملا ہے، اس موقع پر سیاح نے نمہ گل کا شکریہ ادا کیا ۔نمہ گل کا تعلق التت سلطان آباد ہے اور دو بچوں اور چھ بچیوں کی ماں ہے۔