Site icon جی بی اردو

چیف سیکریٹری بابر حیات تارڑ نے گلگت بلتستان میں 21 منصوبوں کی منظوری دے دی

چیف سیکریٹری بابر حیات تارڑ ںے گلگت بلتستان میں 21 منصوبوں کی منظوری دے دی

چیف سیکریٹری نے مزید بتایا کہ تقریبا دو ارب 67 کروڑ سے زائد وسائل کے استعمال سے 56 کلومیٹر سڑکیں تعمیر ہو نگی۔ 145 کلومیٹر سڑکیں میٹل کی جائیں گی، جب کہ 37 کلومیٹر سڑکیں کشادہ کی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ 2 چھوٹے پل اور دو آر سی سی پل بھی تعمیر کیئے جائیں گے۔ جس میں 240 میٹر کا ایک پل دریائے ہوشے پر تعمیر کیا جائے گا،۔ مزید برآں بجلی کی ترسیل کے نظام کی بہتری اور ضلعی عدالتوں کے لیے رہائشی اور غیر رہائشی مکانات کی تعمیر کے لیے اقدمات اٹھائے جائیں گے۔

ان منصوبوں کے فوائد بیان کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ تقریبا 2 لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد افراد کو بلا واسطہ فائدہ ہوگا۔ جو کہ گلگت بلتستان کی کل آبادی کا تقریبا 18 فی صد بنتا ہے۔ عام عوام کے ساتھ ساتھ ان منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان آرمی کو بھی نقل و حمل میں آسانی ہوگی۔ چیف سیکریٹری نے حکومت کے اس عزم کو بھی دہرایا کہ ترقیاتی عمل میں معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ جبکہ سستی اور تاخیر ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔

چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ کی زیر صدارت گلگت بلتستان ڈپارٹمنٹل ڈیولپمنٹل ورکنگ پارٹی کا تیسرا جلاس کا منظر

انہوں نے مزید کہا کہ ضروری ہنر مند افرادی قوت کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے باہمی مشاورت سے تمام زیر غور منصوبوں میں درکار ہنر مند افراد ی قوت کو شامل کیا گیا ہے جس سے نہ صرف کام کا معیار بہتر ہوگا بلکہ روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چار آٹو کیڈ انجنیئر ، 6 سول انجنیئر ز ایک سروئیر ، 7 ورک منشی اور تین ماٹر میٹ کی نوکریاں بلواسطہ پیدا ہونگی۔ جبکہ بہت زیادہ Skilled اور Semi Skilled افرادی قوت کے مواقع پیدا ہونگے۔

چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ نے ماحول کو بہتر بنانے کے لیےء کیئےء جانیو الے اقدامات کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں باقائدہ طور پر ایک ماحول دوست فنڈ قائم کیا گیا ہے تاکہ جنگلات کے رقبے کو بڑھایا جا سکے۔ پھل دار درختوں کو زیادہ سے زیادہ زمین داروں میں تقسیم کیا جا سکے جس سے نہ صرف ماحول بہتر بنانے میں مدد ملے گی بلکہ زمین دار کی آمدن بھی بڑھے گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مشاورت کے بعد عمل درآمد کو آگے بڑھایا جائے گا۔

جی بی ڈی ڈی ڈبلیو پی میں شامل منصوبوں کی تفصیل درج زیل ہے۔

  1. روندو سب ڈویژن میں ٹرانسفارمرز کی TD lلاءئیز کی توسیع و بہتری.
  2.  عالم بریج سے جگلوٹ تک سڑک کو میٹل کرنے کا منصوبہ.
  3. ہالالے پل سے مٹھات نالے اور دیامری نالے تک سڑک کی تعمیر.
  4. داریل اور تانگیر کے مین روڈز کو کشادہ کرنے کے لیے فزیبلیٹی کا منصوبہ اور کھنر روڈ کی کشادگی کا منصوبہ.
  5. خپلو سے غواڑی تک سڑک کی میٹلنگ.
  6. دریائے ہوشے پر 240میٹر لمبے آر سی سی پل کی تعمیر اور دم سم سے کرمڈنگ تک چار کلومیڑ سڑک کی میٹلنگ.
  7. راما سے بھکٹ تک سڑک کی میٹلنگ اور بومرائی سے بوبن تک سڑک کی کشادگی.
  8. مپنو سے دوگئی اور زید موڑ سے منی مرگ تک سڑک کی میٹلنگ اور کشادگی۔
  9. ہنزہ ڈسٹرکٹ میں خضر آباد سے خان آباد تک سڑک کی کشادگی اور میٹلنگ.
  10. بلتستان میں ا روندو روڑ کی کشادگی اور بہتری، شگر میں سڑکوں کی میٹلنگ.
  11. منٹھوکا آبشار تک سڑک کی میٹنگ اور منٹھوکا سے رنگول تک سڑک کی تعمیر.
  12. پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاوس سے لالک جان شہید کے مزار تک سڑک کی میٹلنگ.
  13. سلپی سے گوکوش تک سڑک کی میٹلنگ.
  14. گلگت شہر میں سڑکوں کی میٹلنگ.
  15. روندو سکردو میں بجلی کی ترسیل کی بہتری.
  16. ضلعی عدالتوں کے لیے رہائشی اور غیر رہائشی مکانات کی تعمیر.
  17. چیف سیکریٹری آفس میں جدید خودکار نظام( آفس آٹومیشن) کی تنصیب.

اس کے علاوہ اعلی سطحی میٹنگ میں Sustainable Development Goals کے چار اہم منصوبے بھی منظور کیے گئے۔ جس میں سے سب سے پہلا گلگت شہر میں سڑکوں کی تعمیر، دوسرا چلاس میں سڑکوں کی تعمیر، تیسرا منصوبہ داریل میں سڑکوں کی تعمیر، اور چوتھا اہم منصوبہ ضلع ہنزہ میں سڑکوں کی تعمیر کا ہے۔

چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ نے تمام متعلقہ محکموں کو حکم دیا کہ بغیر تعطل اور تندہی کے ساتھ کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے تاکہ ان منصوبوں کے ثمرات عوام تک جلد از جلد پہنچ سکیں۔

Exit mobile version