Site icon جی بی اردو

گلگت کے بعد کراچی میں بھی محکمہ منرلز ڑیپارمنٹ گلگت بلتستان کی جانب سے غیر مقامی لوگوں کو دی جانیوالے غیر قانونی لیز کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

گلگت کے بعد کراچی میں بھی وہاں کے مقیم عوام و نوجوانان ہنزہ (ناصر آباد) کی طرف سے ناصر آباد میں ماربل و دیگر معدنی وسائل کی غیر قانونی اور بے دریغ لوٹ مار کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ناصر آباد ہنزہ سمیت تمام گلگت بلتستان کے نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے ہمارے معدنی وسائل کو بزور طاقت لوٹنے کا عمل تیزی سے بڑھا ہے۔ مظاہرین نے مہمند دادا نامی کمپنی کے لوٹ مار کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور مہمند دادا کے مددگار مقامی انتظامیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

مظاہرین نے مزید کہا کہ عوام ناصر آباد کے منشا کے خلاف جب ماربل کے ذخائر مہمند دادا کمپنی کو لیز دینے کی کوششیں کچھ سال قبل شروع کی گئیں تو گاؤں کے عمائدین نے بھرپور مزاحمت کی تھی۔ جس پر ایس ایس پی چانڈیو (جن کا تعلق سندھ سے تھا) نے ماربل کمیٹی ممبران کو اٹھا کر پولیس تھانے لے گیا تھا اور کہا کہ مہمند دادا طاقتور کمپنی ہے آپ اس کے راستے میں رکاوٹ نہ بنیں۔

گاؤں کے عمائدین کے انکار پر ایس ایس پی چانڈیو نے کہا کہ میرے پاس جدید اسلحہ اور جدید طاقت ہے،اگر اچھی طرح نہ مانیں گے تو ناصر آباد کے ہر گھر میں پولیس کھڑی کر کے بھی اپنا کام کرا سکتا ہوں۔ جس پر عمائدین ناصرآباد نے کہا تھا کہ ناصر آباد کو مکمل تباہ بھی کرو گے تو ہنزہ آپ کے راستے کی رکاوٹ ہوگا اور وسائل کی لوٹ مار کے خلاف سارا گلگت بلتستان عوام ہنزہ کے ساتھ اور تمہارے جبر کے خلاف کھڑا ہوگا۔

اس کے بعد مزاحمت کرنے والے عمائدین گاؤں کو مختلف مقدمات میں پھنسایا گیا مگر مہمند دادا کے لیز کا کام بھی چل نہیں سکا تھا اور اب یہ سلسلہ دوبارہ شروع کیا گیا ہے جس کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

مظاہرین نے مہمند دادا نامی کمپنی کے لوٹ مار کے خلاف نعرے بازی کی اور حکومت سے اپیل کی کہ ناصر آباد ہنزہ کے ماربل و دیگر معدنی وسائل کی غیر قانونی لیز ختم کر کے وسائل پر عوام کی خود مختاری کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کوششیں کی جائیں وگرنہ عوام کسی بھی غیر قانونی عمل کے خلاف خود ایکشن لینے پر اتر آئے تو تمام حالات کی ذمہ داری حکومت وقت پر ہوگی۔

آخر میں مظاہرین نے کہا کہ ناصر آباد ہنزہ کے عوام نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہوا ہے اور ان احتجاجی سلسلوں کے بعد حکومت کی جانب سے اس ضمن میں مثبت پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا اور اگر ہماری ڈیمانڈز پر سنجیدگی نہیں دکھائی گئی تو ایک پریس کانفرنسز کے ذریعے اگلے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔

Exit mobile version