گلگت بلتستان کے ممتاز اسکالر، تاریخ دان اور ماہر تعلیم عثمان علی خان مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے. ان کی عمر 86 برس تھی۔ انھیں راولپنڈی کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔
پروفیسر عثمان بہت سی کیابوں کے مصنف ہیں۔ ان کی مشہور کیابوں میں سے چند قراقرم کے قبائل، شنالوجی، گلگت کی روگ کہانی، انقلاب گلگت وغیرہ ہیں۔
پروفیسر عثمان ریٹائرمنٹ سے قبل 39 سال تک محکمہ تعلیم میں مختلف عہدوں پر فائز ریے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک استاد کے طور پر گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر 1 گلگت سے شروع کی۔ گیارہ سال بعد وہ انسپکٹر سکولز مقرر کئے گئے۔
ڈسٹرکٹ انسپکٹر سکولز پر ترقی پانے سے قبل انہوں نے ہنزہ، اسکردو اور دیامر میں بھی بطور ہیڈماسٹر خدماد دیں۔
انہیں گلگت میں سپرد خاک کر دیا جائے گا۔