ضلع نگر چھلت میں روایتی فیسٹول گنانی جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا۔اس فیسٹول کو ہاشو فونڈیشن، سنٹر فار کلچر ا ینڈ ڈیولپمنٹ،محکمہ سیاحت گلگت بلتستان اور نگر آرٹس اینڈ کلچلر کونسل کی معاونت سے منایا گیا۔اس فیسٹول میں سی کے یوپاکستان کے پراجکٹ منیجر اُولے رام سنگ ،راجہ قاسم علی خان،پراجکٹ آفیسرہاشو فاونڈیشن امجد علی خان اور عمادین نگر نے شرکت کی۔
اس موقع پر گنانی کے روایتی دھنوں سے اس فیسٹیول کا آغاز کیا گیا روایت کے مطابق عمائدین اور علاقہ نمبرداروں کے ہمراہ اس فیسٹول کے مہمان خاصراجہ قاسم علی خان رویتی شاہی ملبوسات میں تقریب میں لایا گیا اور اس کے روایت کے مطابق بعدگندم کے نئے خوشے کو دودھ اور لسی میں ملا کر اسے راجہ قاسم علی خان اور خاص مہمانوں کو پیش کیا گیا اس کے بعد تمام مہمانوں کو روایتی کھانے پیش کئے گئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے CKU کے پروجیکٹ منیجر فار پاکستان اُولے رام سنگ نے کہاکہ پاکستان ایک پُر امن اور یہاں کے لوگ پیار ومحبت کرنے والے ہیں دنیا میں پاکستان کی جو تصویر دیکھائی جاتی ہے اس برعکس پاکستان ایک بلکل ایک پُر امن اور خوبصورت ملک ہے اور یہاں دنیاکے خوبصورت ترین علاقے ہیں اور ان علاقوں کے خوبصورت ثقافت پائے جاتے ہیں انہوں نے مذید کہا کہ ہماری یہ خواہش اور کوشش ہے کہ ہنزہ علی آباد کے طرز پر یہاں بھی ایک میوزک سیکھانے کے لیے ادارہ بنایا جائے کیونکہ موسیقی ایک امن و محبت کے پیغام کا نام ہے۔
اس موقعے راجہ قاسم علی خان نے کہاکہ ابھی ہمیں نگر کے لیے کام کرنا ہے نگرکی ترقی کے لیے نگر کی خوشحالی کے لیے اورنگر کے عوام کی بہتری کے لیے کام کرنا ہوگا اور انہوں نے مزید کہاکہ اگلے ہر سال یہ تہوارنگر چھلت کے ساتھ ساتھ نگر خاص میں بھی باقاعدگی سے منایا جائے گا،اس موقعے پر انہوں نے ہاشو فاونڈیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ہاشو فاونڈیشن کی اس کاوش کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کا اس موقعے پر شکریہ ادا کرتے ہیں
اس موقعے پر لوگوں کا میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہاشو فاونڈیشن اور نگرآرٹس اینڈ کلچررکونسل کا یہ ایک احسن قدم ہے جس سے نئی نسل اور دنیا کونگر کا ثقافت کو سمجھنے اور فروغ دینے میں مدد ملی گی اور علاقے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بھی ممد ومدگار ثابت ہوگا،عمائدین کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی ثقافت پر فخر کرنا چاہیے اور اپنے روایات فروغ دینے کے لیے ایسے پروگرام اور روایتی تہواروں کو باقاعدگی کے ساتھ منانا چاہیے۔